سوال
"قبروں پر درخت لگانے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کا کیا حکم ہے تاکہ وہ گندگی کا مقام نہ بنیں؟"
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: مسلمانوں کی قبروں کی دیکھ بھال ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے، اور یہ جائز نہیں کہ یہ گندگی کا مقام بن جائیں، اور اس کے حصول کے لیے ایسے طریقے اپنانا مستحب ہے جیسے درخت لگانا وغیرہ، تاکہ مسلمان ان کی زیارت کرنے اور ان سے عبرت حاصل کرنے میں رغبت رکھیں۔
اور اس کی دلیل یہ ہے: کہ قبر پر زراعت کرنے سے صرف اس لیے منع کیا گیا ہے کہ اس کی جڑیں مردے کو تکلیف نہ دیں، نبی کریم نے فرمایا: "مردے کی ہڈی توڑنا زندہ کی ہڈی توڑنے کی طرح ہے"۔ اسے ابو داود نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے، اور جہاں تک بات ہے کہ قبروں کے درمیان راستوں میں زراعت کرنے کی، تو اس میں مصلحت دیکھی جائے گی؛ کیونکہ وہاں درخت لگانا لوگوں کو قبروں کی زیارت کی رغبت دلانے کا باعث بنتا ہے، اور اس زیارت سے عبرت حاصل کرنا ممکن ہوتا ہے، اس لیے یہ جائز ہوگا، اور اللہ بہتر جانتا ہے۔