سوال
کیا زکات کے مال میں وکیل اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے لے سکتا ہے، حالانکہ وہ مالی طور پر مستحکم ہے، لیکن قرض کی وجہ سے اس کی حالت تنگ ہو گئی ہے؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: زکات کے پیسوں میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے، بلکہ یہ فقراء کو دی جاتی ہیں، اس لیے وہ ان سے اپنا قرض نہیں چکا سکتا، اور اللہ بہتر جانتا ہے.