سوال
میں دو رکعت شفع پڑھتا ہوں اور وتر کی ایک رکعت فجر سے پہلے چھوڑ دیتا ہوں، کیا یہ جائز ہے؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: وتر تین متصل رکعتیں ہیں جن کے درمیان تشہد ہے، اور ہر رکعت میں فاتحہ اور ایک سورۃ پڑھی جاتی ہے، اور دعا قنوت تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے ہوتی ہے، جیسا کہ رسول اللہ سے روایت ہے، اور اس پر سادات حنفیہ نے عمل کیا ہے، اور اللہ بہتر جانتا ہے۔