سوال
ایک باپ نے اپنی وفات سے پہلے اپنی بیٹی کے لیے کچھ رقم چھوڑ دی، اور وصیت کی کہ یہ رقم خیرات میں استعمال کی جائے جیسے کہ غریبوں کی مدد وغیرہ، پھر وہ رقم نصاب تک پہنچ گئی اور ایک سال گزر گیا، کیا اس میں زکات نکالی جائے گی؟
جواب
میں کہتا ہوں اور اللہ کی مدد سے: اس مال میں زکات واجب نہیں ہے؛ کیونکہ یہ غریبوں کے لیے صدقہ ہے جس کی ادائیگی آپ نے خود کی ہے، اس لیے یہ کسی کے ملکیت میں نہیں رہا کہ اس میں زکات واجب ہو، اور اللہ بہتر جانتا ہے.